بنگلہ دیش: مودی کے دورے کے خلاف احتجاج جاری ، 4 افراد ہلاک
بنگلہ دیش میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے چٹاگانگ کے دورے کے خلاف احتجاج کے دوران 4 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ، ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن میں داخل ہوتے ہی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے انہیں آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے فائر کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ نریندر مودی بنگلہ دیش کی آزادی کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر دو روزہ دورے پر دارالحکومت ڈھاکہ پہنچ گئے ہیں۔
چٹاگانگ میں ایک اور پولیس اہلکار نے بتایا کہ فائرنگ سے زخمی ہوئے 8 افراد کو اسپتال لے جایا گیا ، جن میں سے چار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ ڈھاکہ میں بھی مظاہرے ہوئے ، جہاں پولیس سے جھڑپوں میں دو صحافیوں سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ پولیس کے ذریعہ شہریوں کے احتجاج کے دوران ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا تھا جس میں طلباء بھی شامل تھے۔
پولیس نے بتایا کہ مظاہرین نے افسروں پر پتھراؤ کیا اور دارالحکومت ڈھاکہ میں احتجاج میں قابو سے باہر ہوگئے ، جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔
ہم نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ یہاں 200 مظاہرین تھے ، جن میں سے 33 کو کشیدگی پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
مظاہرین کے ترجمان نے بتایا کہ 2 ہزار طلباء احتجاج میں شامل ہوئے تھے۔
''بنگلہ دیش میں مودی کے خلاف مظاہروں کا آغاز گزشتہ ہفتے ہوا جب ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلباء سمیت ہزاروں افراد نے حصہ لیا''۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مودی اور ان کی ہندو قوم پرست جماعت ہندوستان میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کر رہی ہے اور بنگلہ دیشی شہری بھی سرحد پر بھارتی فورسز کے ہاتھوں مارے جارہے ہیں۔